یہاں ہم کچھ عمومی ہدایات شیئر کر رہے ہیں ان لوگوں کے لئے جو ابھی تک کرونا وائرس کے خطرے سے محفوظ ہیں اور ان لوگوں کے لئے بھی جن میں علامات ظاہر ہو رہی ہیں
Table of Contents
عمومی ہدایات اگر آپ ابھی تک وائرس سے محفوظ ہیں
دن میں کئی بار اپنے ہاتھ کم از کم 20 سیکنڈ تک صابن یا ہنڈ سینی ٹائیزر سے اچھی طرح دھوئیں۔
ہنڈ سینی ٹائیزر وہ والا استعمال کریں جس میں الکوحل کی مقدار کم از کم 60 فیصد ہو، ورنہ وائرس کا خاتمہ مشکل ہو جائے گا۔
ہاتھ کب کب دھونے چاہئیں
کھانا پکانے اور کھانے سے پہلے
باتھ روم استعمال کرنے کے بعد
ناک صاف کرنے، کھانسنے یا چھینکنے کے بعد
آنکھ ، ناک اور منہ کو چھونے سے اجتناب کریں، کیونکہ یہ وائرس منہ ناک یا آنکھوں کے ذریع ہمارے جسم میں داخل ہوتا ہے لہٰذا احتیاط کریں۔
بیماری کی علامات کو جانئیے
اس انفیکشن کی علامات میں بخار، خشک کھانسی اور سانس کی تکلیف شامل ہیں۔ (اکثر مریضوں میں ناک کا بہنا نہیں دیکھا گیا ہے۔)
فیس ماسک اس وقت تک استعمال نہ کریں جب تک کہ آپ خود بیمار نہ ہوجائیں۔ یہ ماسک کسی مریض سے اس کے صحت مند تیماردار کو وائرس کی منتقلی روکنے میں مؤثر ثابت ہوئے ہیں لیکن بغیر احتیاط یہ ماسک آپ کو وائرس سے بچانے میں کوئی خاص مددگار نہیں ہونگے۔ ضرورت سے زیادہ ماسک جمع یا اسٹاک کرنے سے اجتناب کریں کیونکہ اس کی اصل ضرورت مریضوں، ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر رضاکاروں کو ہے جو کہ مریضوں کی دیکھ بھال میں مصروف ہیں۔
اگر آپ کی عمر 60 سال سے اوپر ہے یا آپ کو شوگر، دل یا دمہ اور سانس کی کوئی تکلیف پہلے سے ہے ،تو آپ کو احتیاط کی زیادہ ضرورت ہے۔ بھیڑ اور رش والی جگہوں پر جانے سے حتی الوسع اجتناب کریں، کیونکہ تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ اس وائرس سے سب سے زیادہ خطرہ عمررسیدہ افراد اور دل، شوگر اور سانس کے امراض میں مبتلا اشخاص کو ہے۔
اگر آپ کو بخار ہے تو سفر سے مکمل اجتناب برتیں۔ اگر سفر کے دوران آپ کی طبعیت خراب ہو جاتی ہے تو فوراً ہوائی جہاز کے عملہ کو بتائیں، اور منزل پر پہنچنے پر بغیر وقت ضائع کئے ہسپتال، طبی مرکز یا اپنے معالج سے رابطہ کریں۔
ایسے علاقوں، شہروں اور ممالک کا سفر کرنے سے جتنا ممکن ہوسکے اجتناب کریں جہاں وباء کی شدت زیادہ ہو۔ خصوصاً اگر آپ عمر رسیدہ ہیں یا آپ کو شوگر، سانس یا دل کی کوئی بیماری لاحق ہے۔
افراتفری مت پھیلائیے
اپنے حواس قابو رکھئیے۔ اب تک کی معلومات کے مطابق کرونا وائرس کا کسی شخص کو بیمار کرنا اتنا آسان نہیں ہے جتنا کہ میڈیا میں بتایا جا رہا ہے بشرط کہ آپ اپنے ہاتھ دھوتے رہیں اور اپنی احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل پیرا رہیں۔
پیش بندی کیجیے
عالمی ادارہِ صحت نے کووڈ-19 کو عالمی وباء قرار دےدیا ہے۔ اگر خدا نخواسطہ آپ کو یا آپ کے گھر کے کسی فرد کو انفیکشن ہوجاتا ہے تو انتظامیہ 14 دنوں تک آپ کے تمام گھر کے افراد کو قرنطینہ میں رکھے گی تاکہ آپ کے زریع یہ وائرس دوسرے افراد تک نہ پھیل سکے۔ ایسی صورتحال میں آپ کے پاس اتنی مدت کے لئے راشن و ادویات وغیرہ دستیاب ہوں۔
حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے غیر ضروری طور پر لوگوں سے ملنے جلنے سے اجتناب کریں۔ زیادہ بھیڑ والی جگہوں اور تقریبات میں مت جائیں خصوصاً ایسی جگہوں پر جہاں ہوا کی آمدورفت کا مناسب انتظام نہ ہو۔ کوشش کریں کہ کسی بھی کھانستے یا چھینکتے شخص سے تین سے چھ فٹ کا فاصلہ رکھیں۔
اگر آپ نزلہ زکام کی ویکسین لگواتے ہیں تو اس میں تاخیر نہیں کریں۔ کیونکہ ایک جیسی علامات کی وجہ سے نزلہ زکام کی موجودگی میں کرونا وائرس کی تشخیص مشکل ہوجاتی ہے۔
جان ہے تو جہان ہے پر عمل کرتے ہوئے اپنی صحت کو اپنی ترجیحات میں شامل کریں۔ اپنے طرزِ زندگی پر نظر ڈالیں اور ایسی تمام عادات و اشیاء جو کہ آپ کے جسم کے مدافعتی نظام کو کمزور کر سکتے ہیں ان سے اجتناب کریں، تاکہ جس وقت مدافعتی نظام کا وائرس سے سامنا ہو تو وہ اس کا کھل کر مقابلہ کرسکے اور آپ کو محفوظ رکھ سکے۔
اپنے ہمسائیوں اور اردگرد موجود دیگر افراد کا خیال رکھیں خصوصاً ایسے عمر رسیدہ اور بیمار افراد جنہیں وائرس سے زیادہ خطرہ ہے۔ ان کی خوراک، ادویات اور دیگر ضروریات کا خیال رکھیں، اور کوشش کریں کہ ضرورت پڑنے پر انتظامیہ اور اسپتال وغیرہ تک ان کی رسائی بروقت ممکن ہو سکے۔
خصوصی ہدایات اگر آپ کو اپنی طبعیت ٹھیک محسوس نہ ہو تو
کھانسی، بخار اور سانس میں دشواری کی علامات میں فوری طور پر اپنے معالج سے رابطہ کریں یا پھر حکومت کے مقرر کردہ اسپتال یا مرکزِ صحت جائیں، لیکن اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ آپ کی وجہ سے کسی دوسرے شخص کو وائرس منتقل نہ ہو۔
کوشش کریں کہ سوائے ڈاکٹر کے جانے کہ بلا اشد ضرورت گھر سے بالکل بھی باہر نہ نکلیں ۔ اگر آپ کو گھر سے باہر نکلنا ہی پڑے تو پبلک ٹرانسپورٹ وغیرہ کا استعمال نہ کریں۔
کھانستے یا چھینکتے وقت اپنے منہ اور ناک کو اپنی کُہنی یا ٹشو سےڈھانپیں، تاکہ آپ کے اردگرد موجود لوگ محفوظ رہیں، ٹشو کو فوراً کوڑے دان میں پھینکیں اسے بار بار استعمال نہیں کریں۔
اگر آپ کو اپنے متعلق شک ہو کہ آپ کو انفیکشن ہو گیا ہے تو اپنے گھر والوں اور پالتو جانوروں (پرندوں، بلی ،کتوں ، وغیرہ) سے فاصلہ رکھ کر انہیں وائرس سے بچانے کی کوشش کریں۔ جتنا ممکن ہو سکے اپنے کھانے، سونے اور باتھ روم کی ضروریات کو اپنے باقی گھر والوں سے علیحدہ اور الگ کرلیں۔
فیس ماسک کا استعمال کریں جب آپ کے اردگرد لوگ موجود ہوں۔
انفیکشن کے دوران اینٹی بیاٹکس کھانے سے آپ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ اینٹی بیاٹکس جراثیم کے خلاف تو مؤثر ہوتی ہیں لیکن وائرس کے خلاف نہیں۔
آپ یا گھر کے کسی بھی فرد کے کرونا وائرس سے انفیکٹ ہونے کی صورت میں گھر کی صفائی کا خاص خیال رکھیں، کیونکہ وائرس گھنٹوں سے لیکر کئی دنوں تک بھی آپ کے گھر کی اشیاء کی سطحوں پر زندہ رہ سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں صفائی نہایت اہم کردار ادا کرتی ہے۔
مریض کے کمرے میں موجود ہر چیز کی خصوصاً اور پورے گھر کی عموماً صفائی کرنا بہت ضروری ہے۔ وائرس کو ختم کرنے کے لئے ایک لیٹر پانی میں 2 کھانے کے چمچ بلیچ گھول کر کمرے کی صفائی کے لئے استعمال کریں۔