کورونا وائرس کی نئی اقسام کا انتخاب کون کرتا ہے؟ (آخری حصہ)

بات وہیں سے شروع کرتے ہیں جہاں سے ٹوٹی تھی، اگر یہ میوٹیشنزصرف تکا بازی کی بنیاد پر وقوع پذیر ہوتی ہیں تو پھر خطرناک اقسام ہی کیوں 'سلیکٹ' ہوتی ہیں یا زیادہ پھیلتی ہیں؟  اس سوال کا جواب جاننے کے لئے ہمیں وائرس اور اس کے میزبان (یعنی ہمارے)…

Continue Readingکورونا وائرس کی نئی اقسام کا انتخاب کون کرتا ہے؟ (آخری حصہ)

میوٹیشنز اور کورونا وائرس کی نئی اقسام (تیسرا حصہ)

پچھلی دو اقساط میں ہم جینوم  میں ہونے والی تبدیلیوں (چاہے وہ انسانوں کا ہو یا وائرس کا ) اور ان کے عوامل پہ سیر حاصل گفتگو کر چکے ہیں۔ ہم جان چکے ہیں کہ وائرس اور خلیات اپنے جینوم کی نقول اپنی اولادوں کو منتقل کرتے ہیں ، اس…

Continue Readingمیوٹیشنز اور کورونا وائرس کی نئی اقسام (تیسرا حصہ)

ہم، کورونا وائرس اور میوٹیشنز کا سددِباب (گزشتہ سے پیوستہ)

پچھلے مضمون میں ہم نے جینوم کی نقول کی تیاری کے عمل کے دوران ہونے پیدا ہونے والی میوٹیشنز کا ذکر کیا تھا۔ میوٹیشنز محض غلط تحریر کے سبب ہی نہیں ہوتی ہیں بلکہ اس کے علاوہ بھی کئی اور عوامل ہیں جو کہ ہم ہوں یا وائرس کسی بھی…

Continue Readingہم، کورونا وائرس اور میوٹیشنز کا سددِباب (گزشتہ سے پیوستہ)

میوٹیشنز، کورونا وائرس اور ڈارون (حصہ اول)

اس وقت دنیا بھر میں  کورونا وائرس کی ایک نئی قسم  ڈیلٹا  (جس کا پورا نام SARS COV2 B.1.617 ہے )  کا غلغلہ مچا ہوا ہے۔ابھی گزشتہ روز ہی ڈان کی ایک خبر کے مطابق راول پنڈی میں ڈیلٹا ویرینٹ کے 15 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس ڈیلٹا وائرس سے…

Continue Readingمیوٹیشنز، کورونا وائرس اور ڈارون (حصہ اول)