موجودہ صورتحال میں پنجاب حکومت نے دو دن کے لیے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے. یہ لاک ڈاؤن یقینا مجھ آپ اور ہمارے پیاروں کی حفاظت کے لیے ہے. انسانی جانوں کی حفاظت کے لیے ہمیشہ ریاست انتہائی اقدام لیا کرتی ہے. اس مشکل وقت میں ہمارا بھی فرض ہے کہ اولوالامر کے احکام کو بجا لائیں… یہاں میں سعودی عرب کے سنئیر ترین عالم دین الشیخ صالح الفوزان کا واقعہ بیان کرنا چاہوں گا کہ ان سے کچھ لوگوں نے مصافحہ لینا چاہا تو انھوں نے انکار کر دیا اور اس کی دو اہم وجوہات بیان کیں :

  1. ایک تو بیماری متعدی ہے.
  2. دوسرے کیونکہ یہ ولی الامر کا حکم ہے اس لئے میں اس کی اطاعت کروں گا.

یہ دو جواب انتہائی مناسب بلکہ موجودہ صورتحال میں باشندگانِ پاکستان کے لیے فرض کے درجے کے ہیں کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، ریاست کے اولوا الأمر کی بات کو فرض سمجھ کر مانیں. انتہائی افسوس ہے ان پر جنہیں حسب معمول یہ بات خلاف طبیعت لگی کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے اور ریاست کا فیصلہ غلط ہے، نیز یہ توکل کے خلاف ہے تو سنیے تدابیر اختیار کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم، اور جناب عمر رضی اللہ عنہ سے عملا ثابت ہے اور جو عملا نبی مکرم علیہ الصلوۃ والسلام سے ثابت ہو، وہ خلافِ توکل کیسے ہو سکتا ہے…. ہمارے ہاں تو یہ فرض کر لیا گیا ہے کہ حاکم وقت کی مخالفت بلکہ اس کا استہزا ہی عین حق ہے، اس مزاج میں وقت کے تقاضوں کے مطابق تبدیلی لانا ہو گی، ورنہ بہت دیر بلکہ دیر کہ اپنوں کے آخری دیدار بھی نصیب نہیں ہونگے….

خدارا…..! مان جائیے ، گھر ٹھہرئیے، بنا ضرورت نا نکلیے، مسلسل ہاتھ دھوئیے، بھیڑ بھاڑ نا بنائیے….. اور اس کے ساتھ ساتھ سب سے اہم تدبیر استغفار و دعا کا خوب اہتمام کیجیے……..
اللہ جی ہمیں اور ہمارے پیاروں کی حفاظت فرمائیں آمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم

تحریر: طیب عثمانی

Tayyab Usmani

Phd: Islamic Theology (Pakistan) Post Graduate: Islamic Theology & Scientific Literacy (USA) Fazil Dars e Nizami Lecturer Islamic Studies : Govt Murray College Sialkot