خدا کہاں ہے؟
ہمارے آنسو ہمارے چہرے پہ گر رہے ہیں
تڑپ رہے ہیں، بلک رہے ہیں؟
خدا کہاں ہے؟
شجر، حجر اور سب ستارے،
زمین ،بادل، یہ پھول سارے
سلگ رہے ہیں، بھڑک رہے ہیں
خدا کہاں ہے؟
خواب سارے، سراب سارے
وہ تم سے میری تمام الفت
میری محبت، وہ مان سارے
جل رہے ہیں، مٹ رہے ہیں
خدا کہاں ہے؟
سنا تھا میں نے رحیم ہے وہ؟
سنا ہے رو لو تو پاس آئے،
سنا ہے سجدے میں دیکھ لے تو
ہر اک خواہش ہی راس آئے
کہاں ہیں میری دعائیں ساری؟
کہاں ہے میرے خدا کی رحمت
کہاں ہیں اجر و ثواب میرے
کہاں ہے وہ جس تک نہ جائے فریاد
نہ چیخ جائے، نہ آہ جائے
خدا کہاں ہے؟
لو میں نے مانا
یہ رنج سارے، یہ کرب سارے
یہ نارسائی، دھوپ، عزاب سارے،
ہیں میری قسمت، میری کمائی
گناہ کیا ہے؟ جرم کیا ہے؟
سزا کہاں ہے؟
خدا کہاں ہے؟
پہلا ورق
طاہرہ حسین