کِک تو اس سے لگتی نہیں ہے!

اس کیوں کا جواب جو میں نے اللہ سے پوچھا تھا وہ مل گیا۔ کہ ماسٹرز کے لیے دو ڈیپارٹمنٹ نے کہا آپ ہمارے پاس پڑھیں۔ اس کے بعد ایم فل کرنے کے لیے مجھے دو یونیورسٹیز نے کہا کہ آپ ہمارے پاس ایم فل کریں۔ میں دو سرکاری نوکریاں چھوڑ کر اب تیسری سرکاری نوکری کر رہا ہوں۔ لوگوں کو ایک نہیں ملتی۔ آج میں نے ڈبل ماسٹرز کر رکھا ہے اور ایم فل بھی۔ آج میں فخر کے ساتھ کہ سکتا ہوں کہ میں ایک استاد ہوں۔ یہ انعامات دینے کے لیے اللہ نے اس مشکل سے گزارا اور میں اللہ کا شکر گزار ہوں اس سب کے لیے۔ ان دو لڑکوں کا میں نے تب شکریہ ادا نہیں کیا لیکن میں ان کا مشکور ہوں انہوں نے صرف میرا فارم جمع نہیں کروایا بلکہ اللہ کا جو پلان تھا مجھے یہاں لانے کا وہ اس کا حصہ بنے۔

Continue Readingکِک تو اس سے لگتی نہیں ہے!

رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل

"ایسا کون سا مسئلہ ہے جس کے لیے تم روز چھٹی لینے آ جاتے ہو؟ ہمارے بچے بھی بیمار ہوتے ہیں۔ مجھے یا باقی لوگوں کو تم نے چھٹی کرتے دیکھا ہے؟ میں اس سے زیادہ کوئی بات سننا نہیں چاہتا۔ اگر واقعی تمہارا بیٹا بیمار ہے تو کل اسے یہاں لے کر آؤ۔ میں بھی دیکھوں ایسی کون سی قیامت آئی ہوئی ہے۔"

Continue Readingرگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل

لیڈرشپ کے اکیس ناقابل تردید قوانین از جان سی میکسویل – مختصر جائزہ و تعارف

  • Post author:
  • Post category:Life

ہم میں سے ہر کوئی لیڈر بننا چاہتا ہے، چاہے وہ تعلیمی میدان ہو، پیشہ ورانہ زندگی ہو یا سیاست کا میدان. لیکن اگر ہمارے اندر قائدانہ صلاحیتوں کا فقدان ہے تو ہم چاہ کر بھی اچھا لیڈر نہیں بن سکتے۔ اس کتاب میں ، جان سی میکس ویل نے…

Continue Readingلیڈرشپ کے اکیس ناقابل تردید قوانین از جان سی میکسویل – مختصر جائزہ و تعارف

معنی کی تلاش

  • Post author:
  • Post category:Life

محمد شاہد حسین معنی کی تلاش وکٹر فرینکل کی 1946 میں لکھی گئی کتاب ہے۔ یہ کتاب دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی حراستی کیمپوں میں قیدی کی حیثیت سے ان کے تجربات کو بیان کرتی ہے۔ کتاب کی توجہ اس بات پر ہے کہ لکھاری نے ان مایوس کن…

Continue Readingمعنی کی تلاش