شراب، سرکہ اور دودھ
ایک حکایت ہے کہ حضرت عمرِ فاروقؓ کے عہدِ خلافت میں مدینہ کا ایک نوجوان جسے شراب کی عادت تھی،کہیں سے شراب کی بوتل خرید کر اپنے گھر کی جانب رواں دواں تھا کہ اس کی نظر حضرت عمرؓ پر پڑی جو کہ راستے میں سامنے سے آتے دکھائی دے…
ایک حکایت ہے کہ حضرت عمرِ فاروقؓ کے عہدِ خلافت میں مدینہ کا ایک نوجوان جسے شراب کی عادت تھی،کہیں سے شراب کی بوتل خرید کر اپنے گھر کی جانب رواں دواں تھا کہ اس کی نظر حضرت عمرؓ پر پڑی جو کہ راستے میں سامنے سے آتے دکھائی دے…
سینتیس سو سال پہلے، منوسی عالمی تجارت کے علمبردار تھے۔ وہ پورے مشرقی بحیرہ روم میں شراب، زیتون کے تیل، اور عمارتی لکڑی کی تجارت کرتے تھے۔ منوسی شہر کے وسط میں کنوسوس کا شاندار محل تھا۔ اس شہر میں دیو قامت تصویریں، پانی کی نالیاں اور بنیادی سیورج کا نظام تھا۔
گاوں اور قصبوں میں عدل کی ضرورت نے عدالت اور قانون کو جنم دیا۔ یہ ابتدائی انسانی تاریخ کی ایک بڑی پیش رفت تھی۔ جرم اور جرم کی وجہ سے سختی سے نمٹنا ضروری تھا۔ عام مصریوں کی زندگی کچھ خاص اچھی نہیں تھی لیکن عدل بہر حال لاقانونیت سے بہتر ہے۔
اب ہم شہروں کے پھندے میں مکمل طور پر پھنس چکے تھے۔ واپسی کا کوئی راستہ باقی نہیں بچا تھا۔ پوری دنیا میں ہمارے بہت سے آباؤ اجداد خودمختار آبادیوں میں رہ رہے تھے۔ لیکن پھر کس چیز نے ان کو اور بڑے گروہوں میں اکٹھے ہونے پر اکسایا؟