سوشل میڈیا پر بیانیے کی جنگ

کٹے پھٹے جسموں کے ٹکڑوں کو چھپانے اور دھندلانے کا اصل مقصد جنگ کو ایک غیر حقیقی، خونریزی سے پاک مشق کے طور پر پیش کرنا ہوتا ہے۔ یوں سیاسی رہنما (جنہیں اکثر جنگ کا کوئی ذاتی تجربہ نہیں ہوتا) عوام کے سامنے جنگ کی مارکیٹنگ فتح و شکست کے ایک کھیل کے طور پر کرنے میں آسانی سے کامیاب ہو جاتے ہیں۔ تاہم حقیقت میں جنگ ایک بہت مختلف چیز ہے۔ یہ بڑے پیمانے پر موت اور انسانی روح اور احساس کی مکمل ناکامی کا دوسرا نام ہے۔

Continue Readingسوشل میڈیا پر بیانیے کی جنگ

کیوں زیاں کار بنوں، سود فراموش رہوں (حصہ اول)

یہاں ایک سوال فوراً ذہن میں آتا ہے کہ اگر کوئی فوجی اپنی ذاتی جیب سے کوکا کولا خرید کر پیتا ہے تو اس میں کمپنی کا کیا قصور ہے؟ اس کا بائیکاٹ کیوں کیا جائے؟ یہ دلیل بھی دی جاتی ہے کہ کوکا کولا اور اس جیسی دیگر ملٹی نیشنل کمپنیاں نہ تو براہ راست اسرائیل کی ملکیت ہیں اور نہ ہی لازمی طور پر یہودی ان کے مالک ہیں۔ تو پھر ان کے بائیکاٹ کا جواز کیا ہے؟

Continue Readingکیوں زیاں کار بنوں، سود فراموش رہوں (حصہ اول)

کیا پاکستان جیسے ملکوں میں جمہوریت کا کوئی فائدہ ہے

جمہوریت کا مقصد یہ ہے کہ حکومت عوام کی مرضی کے مطابق چلے۔ ہمارے جیسے ملکوں میں جہاں عوام تو کیا پڑھے لکھے دانش ور قسم کے لوگ بھی یہ نہیں سمجھتے کہ قوانین کیا اور کیوں ہیں اور معاملات کا انتظام کیسے چلایا جانا چاہیئے، وہاں حکومت کو عوام کی مرضی کے مطابق چلانا بھلا کہاں ممکن ہو گا؟

Continue Readingکیا پاکستان جیسے ملکوں میں جمہوریت کا کوئی فائدہ ہے

والدین کے بات کرنے کے انداز کا بچوں کی تعلیمی استعداد پر اثر

یہ عام مشاہدہ ہے کہ غریب گھروں کے بچوں کے مقابلے میں امیر گھروں کے بچے تعلیمی میدان میں بہتر کارکاردگی دکھاتے ہیں۔ زیادہ تر لوگوں کو یہ بات حیران کن نہیں لگے گی، کیونکہ زیادہ وسائل بہتر مستقبل کی ضمانت ہوتے ہیں- معیاری تعلیم تک رسائی کی وجہ سے…

Continue Readingوالدین کے بات کرنے کے انداز کا بچوں کی تعلیمی استعداد پر اثر