نوٹ: چیٹ جی پی ٹی (ChatGPT) مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک ایپ ہے جو حال ہی میں ریلیز کی گئی ہے اور بڑی حد تک انسانوں کی طرح مضامین تحریر کر سکتی ہے- نیچے دیا گیا مضمون (جو کہ انگریزی میں ہے) میں نے اسی ایپ سے لکھا ہے- میں نے اس ایپ سے یہ درخواست کی:

Write a 4000 word essay on how life started on earth.

اس ایپ نے جو مضمون لکھا وہ اس آرٹیکل کے آخر میں دیا گیا ہے- اس کا اردو ترجمہ آپ کی سہولت کے لیے پہلے پیش کر رہا ہوں- غور کیجیے کہ یہ مضمون کسی طرح بھی کمپیوٹر جنریٹڈ نہیں لگتا-

یہ ایپ کسی بھی سوال کے جواب کے لیے انٹرنیٹ پر سرچ کرتی ہے اور پھر حاصل کردہ معلومات کا خلاصہ عام فہم انگریزی زبان میں پیش کرتی ہے-

ماہرین اب اس شش و پنج میں ہیں کہ اس ایپ کی ریلیز کے بعد سٹوڈنٹس کے لیے بغیر کسی سبجیکٹ کو سمجھے اور بغیر کسی محنت کے ہوم ورک کرنا اس قدر آسان ہو جائے گا کہ ہوم ورک کی اہمیت ہی جاتی رہے گی- البتہ اس ایپ میں ابھی ایک بڑی خامی یہ ہے کہ اس کے پاس معلومات کے درست یا غلط ہونے کو جانچنے کے لیے کوئی معیار نہیں ہے- اس لیے یہ گارنٹی نہیں ہے کہ اس ایپ کی مدد سے لکھے گئے مضامین میں کوئی غلطی نہیں ہو گی- چنانچہ سٹوڈنٹس کو یہ تنبیہہ کی جاتی ہے کہ اس ایپ سے دی گئی انفارمیشن کو بلا سوچے سمجھے درست مت سمجھ لیجیے

تاہم چونکہ یہ ایپ مصنوعی ذہانت پر مبنی ہے اس لیے ماہرین کا خیال ہے کہ جس قدر یہ ایپ زیادہ استعمال ہو گی اور لوگ اس کی دی گئی انفارمیشن میں غلطیوں کی نشاندہی کریں گے اسی قدر یہ ایک زیادہ ذہین ہوتی جائے گی اور درست اور غلط انفارمیشن میں تمیز کرنے کے قابل بھی ہو جائے گی-

تحریر: ChatGPT

ترجمہ: قدیر قریشی

تعارف

زمین پر زندگی کا آغاز کیسے ہوا یہ وہ راز ہے جس نے سائنسدانوں، فلسفیوں، مذہبی علماء اور عام لوگوں کو صدیوں سے پریشان کر رکھا ہے۔ اگرچہ اس سوال کا کوئی واحد قبول شدہ جواب نہیں ہے، لیکن حالیہ دہائیوں میں سائنسدانوں کی طرف سے کئی نظریات پیش کیے گئے ہیں۔ ان نظریات میں ‘زندگی کی ابتدا ایک مشترکہ جد سے ہوئی’ سے لے کر ‘زندگی غیر جاندار کیمیائی پیشروؤں سے پیدا ہوئی’ تک کے تصورات شامل ہیں۔ اس مضمون میں ان مختلف نظریات کا خلاصہ پیش کیا جائے گا جو یہ بتانے کے لیے تجویز کیے گئے ہیں کہ زمین پر زندگی کیسے شروع ہوئی اور ان میں سے ہر ایک مفروضے کے حق میں اور خلاف دونوں شواہد کا تجزیہ بھی پیش کیا جائے گا۔

اے بایوجینیسس (Abiogenesis) کے نظریات

ایبایوجینیسیس مفروضہ زمین پر زندگی کی ابتداء کے لیے سب سے مشہور نظریات میں سے ایک ہے۔ یہ نظریہ کہتا ہے کہ زندگی کسی مافوق الفطرت قوت سے پیدا نہیں ہوئی، بلکہ غیر جاندار کیمیائی پیشروؤں سے پیدا ہوئی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ عمل کروڑوں سالوں میں واقع ہوا ہے اور یہ جدید نظریہ ارتقاء کی بنیاد ہے۔

ملر یورے تجربہ

ملر یورے تجربہ 1953 میں امریکی سائنسدانوں سٹینلے ملر اور ہیرالڈ یورے نے کیا تھا۔ یہ تجربہ اس بات کا تعین کرنے کی کوشش میں کیا گیا کہ آیا زمین کی ابتدائی فضا زندگی کے پیدا ہونے کے لیے ضروری کیمیکلز پیدا کر سکتی تھی۔ اس تجربے میں پانی، میتھین، امونیا اور ہائیڈروجن کے مرکب کا استعمال کرتے ہوئے زمین کا ابتدائی ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس مکسچر کو گرم کر کے اس میں برقی ڈسچارج کے ذریعے چنگاریاں پیدا کی گئیں تاکہ آسمانی بجلی کی چمک پیدا ہو سکے۔ تجربے کے نتائج سے معلوم ہوا کہ مختلف قسم کے نامیاتی مرکبات جن میں امینو ایسڈ بھی شامل ہیں، مصنوعی ماحول سے تخلیق کیے جا سکتے ہیں۔

یہ تجربہ اس لحاظ سے کامیاب رہا کہ اس سے ظاہر ہوا کہ زمین کا ابتدائی ماحول زندگی کے ضروری بلڈنگ بلاکس کی تشکیل کے لیے سازگار ہو سکتا تھا۔ تاہم، اس تجربے میں اس حقیقت کو مدنظر نہیں رکھا گیا کہ زمین کا ابتدائی ماحول تجربہ میں استعمال کیے گئے مصنوعی ماحول سے بہت مختلف ہو سکتا ہے۔ اس وجہ سے اس تجربے کے نتائج کو ابیوجینیسیس مفروضے کو قطعی طور پر ثابت کرنے کے طور پر نہیں لیا جا سکتا۔

آر این اے ورلڈ ہائپوتھیسس

آر این اے ورلڈ مفروضہ زمین پر زندگی کے آغاز کے بارے میں ایک مشہور وضاحت ہے۔ یہ مفروضہ کہتا ہے کہ پہلے یک خلوی جاندار ڈی این اے کے بجائے آر این اے پر مشتمل تھے۔ اس نظریہ کے مطابق، پہلے جاندار RNA کی جینیاتی انفارمیشن کی نقل کے لیے ایک سانچے اور کیمیائی رد عمل کے لیے ایک کیٹالسٹ کے طور پر کام کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے اپنی کاپیاں بنانے کے قابل تھے۔

اس نظریہ کی تائید کئی تجربات سے ہوئی ہے جس نے یہ ثابت کیا ہے کہ RNA واقعی خود اپنی کاپیاں بنا سکتا ہے اور بعض کیمیائی رد عمل کو تحریک دے سکتا ہے۔ تاہم، یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ پہلے آر این اے مالیکیولز زمین پر کیسے پیدا ہوئے اور وہ کس طرح خود نقل اور ارتقاء کے قابل ہوئے۔ اس طرح، آر این اے ورلڈ مفروضے کو اب بھی انتہائی قیاس آرائی پر مبنی سمجھا جاتا ہے۔

پرائمری سوپ مفروضہ

پرائمری سوپ ()Primordial Soup تھیوری ایک تیسری مقبول وضاحت ہے کہ زمین پر زندگی کیسے شروع ہوئی۔ یہ نظریہ کہتا ہے کہ پہلے جاندار نامیاتی مالیکیولز کے “پرائمری سوپ” یا “پرائمری سٹو” میں پیدا ہوئے جو ابتدائی زمین کے سمندروں میں موجود تھے۔ یہ نظریہ اس تصور پر مبنی ہے کہ زمین کا ابتدائی ماحول میتھین، امونیا اور ہائیڈروجن جیسے مالیکیولز پر مشتمل تھا۔ جب ان مالیکیولز نے زمین کے سمندروں کے ساتھ تعاملات کیے تو نامیاتی مالیکیولز کا ایک “سوپ” تشکیل پایا جو ابتدائی حیاتیات کی بنیاد کے طور پر کام کر سکتا تھا۔

پرائمری سوپ تھیوری کے حق میں کئی تجربات موجود ہیں جن نے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پانی کی موجودگی میں نامیاتی مالیکیول واقعی بن سکتے ہیں۔ تاہم، ابھی تک اس بات پر بحث جاری ہے کہ آیا ابتدائی زمین پر موجود حالات پیچیدہ نامیاتی مالیکیولز کی تشکیل کے لیے سازگار تھے۔ اس طرح، پرائمری سوپ تھیوری کو اب بھی انتہائی قیاس آرائی پر مبنی سمجھا جاتا ہے۔

نتیجہ

زمین پر زندگی کا آغاز کیسے ہوا؟ یہ وہ راز ہے جس نے سائنسدانوں، فلسفیوں، مذہبی اسکالروں اور عام لوگوں کو صدیوں سے حیران کر رکھا ہے۔ اگرچہ زندگی کا آغاز کے سوال کا کوئی واحد قبول شدہ جواب نہیں ہے، لیکن حالیہ دہائیوں میں سائنسدانوں کی طرف سے کئی نظریات پیش کیے گئے ہیں۔ یہ نظریات اس خیال پر مبنی ہیں کہ زندگی کی ابتدا ایک مشترکہ جد سے ہوئی یا پھر زندگی غیر جاندار کیمیائی پیشروؤں سے پیدا ہوئی۔

ایبایوجینیسیس مفروضہ زمین پر زندگی کی ابتداء کے لیے سب سے مشہور مفروضات میں سے ایک ہے۔ یہ مفروضہ کہتا ہے کہ زندگی کسی مافوق الفطرت قوت سے پیدا نہیں ہوئی، بلکہ غیر جاندار کیمیائی پیشروؤں سے پیدا ہوئی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ عمل کروڑوں سالوں میں واقع ہوا ہے اور یہ جدید نظریہ ارتقاء کی بنیاد ہے۔ Miller-Urey تجربہ سب سے مشہور تجربات میں سے ایک ہے جو ایبایوجینیسیس مفروضے کو جانچنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ آر این اے ورلڈ مفروضہ ایک اور مشہور وضاحت ہے کہ زمین پر زندگی کیسے شروع ہوئی۔ یہ مفروضہ کہتا ہے کہ پہلے جاندار ڈی این اے کے بجائے آر این اے پر مشتمل تھے۔ Primordial Soup مفروضہ ایک تیسری مقبول وضاحت ہے کہ زمین پر زندگی کیسے شروع ہوئی۔ یہ مفروضہ کہتا ہے کہ پہلے جاندار نامیاتی مالیکیولز کے “پرائمری سوپ” یا “پرائمری سٹو” میں پیدا ہوئے جو ابتدائی زمین کے سمندروں میں موجود تھے۔

ان میں سے ہر ایک مفروضے کو تجربات اور شواہد کے ذریعے سپورٹ کیا گیا ہے، حالانکہ ان میں سے کسی کو بھی قطعی طور پر ثابت نہیں کیا جا سکتا کہ زمین پر زندگی کیسے شروع ہوئی۔ امکان ہے کہ اس اسرار کا جواب اس وقت تک باقی رہے گا جب تک مزید تحقیق اور تجربات نہیں کیے جاتے۔ اس وقت تک، اس مضمون میں بیان کردہ مفروضات ہی زمین پر زندگی کی ابتداء کی بنیادی وضاحتیں رہیں گی۔

اوریجنل انفارمیشن:

یہ ChatGPT سے جنریٹ کیے گئے مضمون کا متن ہے

Introduction
The mystery of how life began on Earth is one that has puzzled scientists, philosophers, religious scholars, and laypeople alike for millennia. Though there is no single accepted answer to the question of how life began, there are several theories that have been put forth by scientists in recent decades. These theories range from the idea that life originated from a single common ancestor to the notion that life arose from non-living chemical precursors. This essay will explore the various theories that have been proposed to explain how life began on Earth and will analyze the evidence both for and against each of these theories.
Theories of Abiogenesis
The abiogenesis hypothesis is one of the most popular theories for how life began on Earth. This theory states that life was not created by a supernatural force, but rather arose spontaneously from non-living chemical precursors. This process is thought to have occurred over millions of years and is the basis of the modern theory of evolution.
The Miller-Urey Experiment
The Miller-Urey experiment is one of the most famous experiments used to test the abiogenesis hypothesis. The experiment, conducted in 1953 by American scientists Stanley Miller and Harold Urey, sought to determine whether the Earth’s early atmosphere could have produced the chemicals necessary for life to arise. The experiment simulated Earth’s early atmosphere by using a mixture of water, methane, ammonia, and hydrogen. This mixture was then heated and sent through a spark discharge to simulate lightning. The results of the experiment showed that a variety of organic compounds, including amino acids, were created from the simulated atmosphere.
The experiment was a success in that it showed that the early Earth’s atmosphere could have been conducive to the formation of the essential building blocks of life. However, the experiment did not take into account the fact that the early Earth’s atmosphere may have been very different from the simulated atmosphere used in the experiment. As such, the results of the experiment cannot be taken as definitively proving the abiogenesis hypothesis.
The RNA World Hypothesis
The RNA World hypothesis is another popular explanation for how life began on Earth. This hypothesis states that the first organisms were composed of RNA, rather than DNA. According to this theory, the first organisms were able to self-replicate and evolve due to the ability of RNA to act as both a template for the replication of genetic information and as a catalyst for chemical reactions.
This theory has been supported by several experiments which have demonstrated that RNA can indeed replicate itself and catalyze certain chemical reactions. However, it is still unclear how the first RNA molecules arose on Earth and how they were able to self-replicate and evolve. As such, the RNA World hypothesis is still considered to be highly speculative.
The Primordial Soup Theory
The Primordial Soup theory is a third popular explanation for how life began on Earth. This theory states that the first organisms arose in a “primordial soup” or “primordial stew” of organic molecules which were present in the early Earth’s oceans. This theory is based on the notion that the early Earth’s atmosphere was composed of molecules such as methane, ammonia, and hydrogen. When these molecules interacted with the Earth’s oceans, they formed a “soup” of organic molecules which could have served as the basis for the first organisms.
The primordial soup theory has been supported by several experiments which demonstrated that organic molecules can indeed form in the presence of water. However, there is still debate as to whether the conditions on the early Earth were conducive to the formation of complex organic molecules. As such, the primordial soup theory is still considered to be highly speculative.
Conclusion
The mystery of how life began on Earth is one that has puzzled scientists, philosophers, religious scholars, and laypeople alike for millennia. Though there is no single accepted answer to the question of how life began, there are several theories that have been put forth by scientists in recent decades. These theories range from the idea that life originated from a single common ancestor to the notion that life arose from non-living chemical precursors.
The abiogenesis hypothesis is one of the most popular theories for how life began on Earth. This theory states that life was not created by a supernatural force, but rather arose spontaneously from non-living chemical precursors. This process is thought to have occurred over millions of years and is the basis of the modern theory of evolution. The Miller-Urey experiment is one of the most famous experiments used to test the abiogenesis hypothesis. The RNA World hypothesis is another popular explanation for how life began on Earth. This hypothesis states that the first organisms were composed of RNA, rather than DNA. The Primordial Soup theory is a third popular explanation for how life began on Earth. This theory states that the first organisms arose in a “primordial soup” or “primordial stew” of organic molecules which were present in the early Earth’s oceans.
Each of these theories has been supported by experiments and evidence, though none of them can be taken as definitively proving how life began on Earth. It is likely that the answer to this mystery will remain elusive until further research and experiments can be conducted. Until then, the theories described in this essay will remain the primary explanations for how life began on Earth.