ہم وقت پہ کام کیوں نہیں کرتے؟
کتنی بار ایسا ہوا ہوگا کہ آپ رات کا کھانا کھا چکے ہوں اور آپ کو کسی دوست کا میسج ملے کے اپنی انگلش کی اسائمنٹ جو کل جمع کروانے ہے وہ بھیج دو اور آپ کو یاد آئے کہ آپ نے تو اپنی اسائمنٹ بنائی ہی نہیں ابھی تک۔…
کتنی بار ایسا ہوا ہوگا کہ آپ رات کا کھانا کھا چکے ہوں اور آپ کو کسی دوست کا میسج ملے کے اپنی انگلش کی اسائمنٹ جو کل جمع کروانے ہے وہ بھیج دو اور آپ کو یاد آئے کہ آپ نے تو اپنی اسائمنٹ بنائی ہی نہیں ابھی تک۔…
جب ذہنی صحت اور تعلیمی اداروں کے مسائل کا تذکرہ ہو تو مجھے حیرت ہوتی ہے کہ اس میں کہیں بھی طلبا کے مسائل کی بات ہی نہیں ہوتی۔ بہت کم لوگ اس اہم موضوع پر بات کرتے ہیں اور اکثر صرف یہ کہہ کر گونگلوؤں سے مٹی جھاڑتے نظر آتے ہیں کہ اس حوالے سے کچھ بھی کرنا ان کے اختیار میں نہیں۔
اگر آپ کوئی ٹیڑھا میڑھا، پریشان چہرہ دیکھیں جس کی آنکھوں میں سے پانی بہہ رہا ہو تو اس کا بہت واضح مطلب ہوتا ہے، اور ہم اس کی حالت کو پہچاننے میں غلطی نہیں کرتے کیونکہ ہم وہ واحد جاندار ہیں جو روتے ہیں۔ مگر کیوں؟
ہمارے پاس ہر سال سیکڑوں کی تعداد میں ایسے مبتدی روحانی عامل آتے ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ مُردوں سے بات چیت کر سکتے ہیں۔ مجھے حیرت ہے کہ بہت سے لوگ ان کے جھانسے میں آ جاتے ہیں ۔ یہ لوگ وہی طریقے اور اسی طرح کے جسمانی اور نفسیاتی ہتھکنڈے استمال کرتے ہیں جو ہم جادوگر یعنی شعبدہ باز کرتے ہیں – ایسے طریقوں کے بھرپور اور چابکدستی سے استعمال سے یہ لوگ دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں، انہیں بھاری مالی نقصان پہنچاتے ہیں اور انہیں جذباتی طور ہر تکلیف دیتے ہیں۔ ہر سال دنیا بھر میں لاکھوں لوگ ان فراڈ روحانی عاملوں پر اربوں ڈالر ضائع کرتے ہیں