تماشائی

ڈگڈگی کی تیز آواز کے ساتھ ہی ایک زوردار چابک پڑا، ایک،دو، تین..چل موتی، شاباش، ایک ،تیزلہجہ،چابک کے پڑتے ہی اسکے بھرے پیروں اور بے ڈول جسم نے رقص کرنا شروع کردیا،تماشائی تالیاں بجانے لگے، واہ، بہت خوب، وہ ایک بھدا سیاہ ریچھ تھا،اس نے چھوٹی چھوٹی سرخ آنکھوں سے…

Continue Readingتماشائی

خدا کہاں ہے؟

خدا کہاں ہے؟ ہمارے آنسو ہمارے چہرے پہ گر رہے ہیں تڑپ رہے ہیں، بلک رہے ہیں؟ خدا کہاں ہے؟ شجر، حجر اور سب ستارے، زمین ،بادل، یہ پھول سارے سلگ رہے ہیں، بھڑک رہے ہیں خدا کہاں ہے؟ خواب سارے، سراب سارے وہ تم سے میری تمام الفت میری…

Continue Readingخدا کہاں ہے؟

اضطراب – افسانہ

آج اِس گھر میں وہ آخری بار آیا تھا, اس امید پر کہ شاید آج وہ اس کی طرف دیکھ لے گی, ایک لمحے کو ہی سہی, اور اس کی آنکھیں اسی ایک پل میں سب کچھ کہہ دیں گی, وہ سب کچھ جو وہ کب سے کہنا چاہ رہا…

Continue Readingاضطراب – افسانہ

ظفرعلی خان، پنجاب کی بے باک صحافت کےسرخیل

مولانا محمد علی جوہر،حسرت موہانی اور مولانا ظفرعلی خان برعظیم پاک وہند کے ایسے بے باک اورنڈرکردارہیں کہ جو بدترین سزاؤں اور پابندیوں کے باوجودکبھی بھی کلمہ حق کہنے سے باز نہیں آئے۔صوبہ پنجاب کویہ اعزازحاصل ہے کہ مولانا ظفرعلی خان نے یہاں مزاحمتی صحافت کی بنیادرکھی۔ان کا خاندان تقریباً…

Continue Readingظفرعلی خان، پنجاب کی بے باک صحافت کےسرخیل