پینل ڈسکشن – نظام تعلیم، رٹہ اور ایک ممکنہ حل

ہم جاننا چاہتے ہیں کہ اساتذہ موجودہ سسٹم کے اندر رہتے ہوئے کیسے رٹے اور کاپی پیسٹ کلچر سے نسبتا آسانی کے ساتھ بچوں کو کسی حد تک تخلیقی کاموں کی طرف لے جا سکتے ہیں جو آگے چل کر طلبا اور عوام دونوں کے لئے فائدہ مند ہو گا۔

Continue Readingپینل ڈسکشن – نظام تعلیم، رٹہ اور ایک ممکنہ حل

وراثت اور جینیات چوتھی قسط

 اب اگلا سوال یہ ہونا چاہیے کہ یہ بنتی کیسے ہیں؟ بھئی آسان ہے۔ آپ کھڑکی کے نقشے کی ہی مثال لے لیں۔ حامد نے ایک بات سوچی کہ ہوا اور روشنی کے لیے دیوار میں ایک کھڑکی لگا دی جائے تو کمرے میں رہنا آسان ہوگا۔ تو حامد نے…

Continue Readingوراثت اور جینیات چوتھی قسط

مسئلہ ‘ایک’ چاند کا

اس وقت جب کہ میں یہ سطور تحریر کر رہا ہوں، مسجد قاسم علی خان کی جانب سے کل خیبر پختونخوا کے علاقوں میں تیسویں روزے کا اعلان کیا گیا ہے، کیونکہ ماہِ شوال کا چاند نظر نہیں آسکا اور نہ ہی کوئی شہادت موصول ہوئی۔ چاند کے نہ نظر…

Continue Readingمسئلہ ‘ایک’ چاند کا

وراثت اور جینیات تیسری قسط

عثمان بیٹھا نہیں تھا۔ سر نے اس سے پوچھا کیا ہوا؟ بیٹھے کیوں نہیں؟ سر جگہ نہیں ہے۔ (دراصل کئی سکولوں میں تو جگہ بہت زیادہ تھی اور کئی سکولوں میں بچے زیادہ اور جگہ کم تھی۔ ہماری کلاس میں بھی بچے ساٹھ تھے اور بیٹھنے کی جگہ صرف اکاون بچوں کی تھی) سر نے فوراً اپنی کرسی کی طرف اشارہ کر کے کہا آو یہ لے جاوٗ

Continue Readingوراثت اور جینیات تیسری قسط